میر عثمان علی خان کی وراثت

ETV Bharat Urdu
ETV Bharat Urdu
267 بار بازدید - 5 سال پیش - ریاستوں میں ریاست حیدر آباد
ریاستوں میں ریاست حیدر آباد میں قائم سلطنت آصفیہ کا ان کا دور مسلمانوں کے جاہ و جلال شان و شوکت، دولت و امارات کا مظہر تھا۔

'سلاطین سلف سب ہو گئے نذر اجل عثمان
مسلمانوں کا تیری سلطنت سے ہے نشاں باقی'

سلطنت آصفیہ کے آخری فرمانروا آصف سابع میر عثمان علی خان کا یہ شعر ان کی ذات پر صادق آتا ہے۔
میر عثمان علی خاں نے اپنے 37سالہ دور اقتدار میں ایسے ایسے کارنامے انجام دیے ہیں کہ اس کی نظیر بہت کم ملتی ہے۔ انہوں ریاست  حیدرآباد  میں اپنی رعایا کو فراہم کی۔

تعلیم نظم و نسق آبپاشی ذرائع حمل و نقل شہری سہولتوں غرض کہ ہر میدان میں ترقی ہوئی۔  وہ ایک دوراندیش حکمران تھے جو خود تو سادگی سے زندگی بسر کی مہر اپنی رعایا کو بہترین سہولت فراہم کی۔

وہ اپنے دور کے دنیا کے سب سے زیادہ متمول شخص تھے لیکن انہوں نے اپنی ذات پر کم خرچ کیا اور عوام کی ضرورتوں کا زیادہ خیال رکھا۔

عثمان ساگر حمایت ساگر عثمانیہ یونیورسٹی، طبی ھاسپیٹل حیدرآباد ریڈیو، حیدر بیگم پیٹ آباد ائیرپورٹ انہی کے کارنامے ہیں۔

سلطنت آصفیہ کے آخری فرمانروا میر عثمان علی خان 1967 میں فروری کو 86 برس کی عمر میں اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔  

حیدرآباد کے انڈین یونین میں انضمام اور بادشاہت کے خاتمے کے باوجود لاکھوں عوام نے ان کے جلوس جنازہ میں شرکت کی۔

میر عثمان علی خان کو گزرے ہوئے نصف صدی سے زیادہ کا عرصہ بیت چکا ہے مگر آج بھی وہ حیدرآباد ریاست کے عوام کے دلوں میں بستے ہیں۔ نئی نسل جس نے میر عثمان علی خان کا دور نہیں دیکھا وہ بھی حیدرآباد ریاست کے آخری تاجدار کے کارناموں سے نہ صرف واقف ہیں بلکہ وہ ان سے آج بھی فیضیاب ہو رہی ہے۔
5 سال پیش در تاریخ 1397/12/06 منتشر شده است.
267 بـار بازدید شده
... بیشتر